جہانگیرترین گروپ کا سیاست میں دوبارہ فعال ہونے کا فیصلہ

لاہور : جہانگیرترین گروپ نے سیاست میں دوبارہ فعال ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے، جہانگیرترین گروپ نے آئندہ کے سیاسی لائحہ عمل کیلئے سرجوڑ لئے ہیں۔

جہانگیرترین گروپ نے آئندہ کے سیاسی لائحہ عمل کیلئے سرجوڑ لئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ جہانگیرترین کی زیرصدارت مشاورتی اجلاس میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض، عون چوہدری، نعمان لنگڑیال نے شرکت کی۔

کچھ ارکان نے پی ٹی آئی نظریاتی کے نام سے سیاسی شناخت بنانے کی تجویز ہے ۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئررہنماء منظور وسان کا کہنا ہے کہ رواں سال ایمرجنسی لگ سکتی یا پھر نگران اور نیوٹرل حکومت بھی آسکتی ہے، روزنامہ جنگ کے مطابق مرکزی رہنماء پیپلزپارٹی منظور وسان نے اپنے بیان میں کہا کہ رواں سال ملک میں بڑے فیصلے اور تبدیلیاں ہوں گی نگراں سیٹ اپ آسکتا یا پھر کچھ وقت کیلئے نیوٹرل حکومت قائم ہوسکتی، اسی طرح ملک میں ایمرجنسی لگنے کا بھی امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن وقت پر ہوتے نہیں دیکھ رہا ہوسکتا ہے اکتوبر سے بھی آگے چلے جائیں، لیکن پیپلزپارٹی وقت پر الیکشن چاہتی ہے۔ حکومت کے پاس جب فنڈز نہیں ہوں گے تو پھر الیکشن کا انعقاد بھی مشکل ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ کچھ بھی ہوسکتا ہے پاکستان کو کمزور کرنے کی سازش ہورہی ہے، عمران خان کی گرفتاری اب کوئی اہمیت نہیں رکھتی، بڑے فیصلے اور تبدیلیاں ہوں گی، مختلف سیاسی جماعتوں میں دھڑے بندیاں شروع ہوں گی، عمران خان کو اقتدار میں آتا نہیں دیکھ رہا۔

پیپلزپارٹی کے حکومت میں آنے کے زیادہ چانسز ہیں، مسلم لیگ ن بھی حکومت میں آنے کیلئے ہے۔ دوسری جانب پی ٹی آئی کے سابق گورنر پنجاب چودھری سرور نے بھی بڑا سیاسی فیصلہ کیا اور مسلم لیگ (ق) میں شامل ہو گئے۔ چودھری سرور نے صدر مسلم لیگ (ق) چودھری شجاعت حسین سے ملاقات کی، ملاقات میں چودھری سرور نے مسلم لیگ (ق) میں شمولیت اختیار کر لی۔ سابق گورنر پنجاب آج (اتوار ) ایک بجے مسلم لیگ ہائوس لاہور میں پریس کانفرنس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

چودھری سرور مسلم لیگ (ق) کے مرکزی چیف آرگنائزر اور پنجاب کے صدر کی ذمہ داری سرانجام دیں گے۔خیال رہے کہ چوہدری محمد سرور دو بار گورنر پنجاب رہ چکے ہیں۔ پہلی بار ستمبر 2013ء سے جنوری 2015ء تک نواز شریف دور حکومت میں گورنر پنجاب کے عہدے پر رہے۔چوہدری سرور دوسری بار تحریک انصاف کے دور اقتدار میں 2018ء سے 2022ء تک گورنر پنجاب کے عہدے پر رہے۔سابق گورنر پنجاب اس سے قبل برطانوی سیاست میں بھی اہم کردار ادا کرتے رہے ہیں۔ وہ تین بار گلاسگو سے برطانوی پارلیمان کے رکن منتخب ہوچکے ہیں ، انہوں نے 13سال گلاسگو سے لیبر پارٹی کی طرف سے نمائندگی کی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *