برطانیہ نے تارکین وطن کیلئے بڑا کام شروع کر دیا

راچڈیل (ہارون مرزا) غیر قانونی مہاجرین کی برطانیہ پر یلغار کے بعد جہاں ملک میں جگہ کم پڑنے کی وجہ سے جہازوں اور بندرگاہوں پر تارکین وطن کی عارضی رہائشگاہیں قائم کرنے کے منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے، وہیں کارن وال میں 500کے قریب تارکین وطن نے ایک بڑے برج پر احتجاج ریکارڈ کرایا۔ وزراء کی طرف سے مستقبل قریب میں مزید جہازوں پر عارضی رہائش گاہیں قائم کرنے کے اشارے پر مظاہرین نے تحفظات کا اظہار کیا۔ بحری جہازسٹاک ہوم فلماؤتھ کی کی تزئین و آرائش کی جا رہی ہے۔اسے ڈورسیٹ کے پورٹ لینڈ بندرگاہ میں دوبارہ برتھ کیا جائے گا جہاں اسے مرد پناہ کے متلاشیوں کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا،پورٹس کے مطابق مقامی گروپس بشمول کورن وال ریزسٹ، ڈائیوسٹ بارڈرز فالیکس، فلماؤتھ اور پینرین ویلکم ریفیوجیز، ریڈیکل پرائیڈ اور ری کلیم دی سی نے ہوم آفس اسکیم کی مذمت کیلئے فورسز میں شمولیت اختیار کی۔احتجاج کرنے والے تارکین وطن کے گروپس اس مقام پر جمع ہوئے جہاں جہاز کو ریفٹ کیا جا رہا تھا، مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر مختلف نعرے جیسے تیرتی جیل نہیں،سویلا شرم کرو،ٹارچر کارپوریشنوں کیلئے کام نہ کریں جیسے نعرے سرفہرست تھے۔ مظاہرین کا موقف تھا کہ کوئی سرحد نہیں، کوئی قومیں نہیں، کوئی ملک بدری نہیں،انسانی حقوق سب سے مقدم ہیں، مظاہرین کی طرف سے بینرز رکھ کر احتجاج ریکارڈ کرایاگیا۔کرائون وال کے ترجمان نے کہا کہ ہمیں اس بات پر بہت فخر ہے کہ تمام گروپس اکٹھے ہوئے ہیں جو ہمارے قصبے میں بیبی سٹاک ہوم کی بحالی کی مخالفت کرتے ہیں اور واضح طور پر کہتے ہیں کہ کرائون وال پناہ گزینوں کو خوش آمدید کہتا ہے، اس طرح کمیونٹی کی کارروائی نظر آتی ہے اور یہ ظاہر کرتی ہے کہ ہم غیر فعال نہیں ہوں گے جب کہ ہماری بندرگاہ ہمارے ساحلوں پر پناہ گزینوں کے ساتھ بدسلوکی کی سہولت کیلئے استعمال ہو رہی ہے۔ہوم آفس کے مطابق بیبی سٹاک ہوم برج بنیادی اور فعال رہائش کے ساتھ ساتھ صحت کی دیکھ بھال اور کیٹرنگ کی سہولیات فراہم کرےگا جب اسے ڈورسیٹ کے پورٹ لینڈ میں برتھ کیا جائے گا۔پورٹ لینڈ کی بندرگاہ سال کے دوران 40سے زیادہ کروز بحری جہازوں کا بھی خیرمقدم کرتی ہے، عام طور پر اپنی ویب سائٹ پر آمد اور روانگی کی تاریخوں کا اشتہار دیتی ہے تاکہ رہائشیوں اور مقامی کاروباروں کو مصروف ادوار کیلئے منصوبہ بندی کرنے میں مدد مل سکے ،مقامی کمیونٹیز کو پہنچنے والے خلل کو کم کرنے کے لیے بورڈ پر 24گھنٹے سیکورٹی بھی ہوگی تاہم حکومت کو بیبی سٹاک ہوم کو خوبصورتی کے ایک مشہور مقام پر رکھنے کیلئے سخت مقامی مخالفت کا سامنا ہے۔ یہ ان تجاویز کے باوجود ہے کہ مقامی کونسلوں کو اپنی بندرگاہوں میں بارجز کو قبول کرنے کے لیے فی تارکین وطن کو 3,500پائونڈ تک ادا کیا جا سکتا ہے ،خیراتی اداروں اور انسانی حقوق کی مہم چلانے والوں کی طرف سے بھی ردعمل سامنے آیا ہے جو کہتے ہیں کہ یہ رہائش جنگ سے بھاگنے والے لوگوں کیلئے موزوں نہیں ہے، بارج میں ایک جم، گیم روم اور بار شامل ہے اس کے ریستوران میں مزیدار، غذائیت سے بھرپور کھانا بھی ہے اور پورے جہاز میں وائی فائی کی سہولت میسر ہے ،لیورپول میں مقیم بیبی میرین کے ذریعہ چلائے جانے والے بارج میں 222این سویٹ بیڈ رومز میں506 افراد رہ سکتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *