سمندری طوفان موچا نے تباہی مچادی ، بجلی معطل،400 افرادہلاک، مزید ہلاکتوں کا خطرہ

بنگلہ دیش اور میانمار میں طوفان موچا نے مغربی علاقوں اور ساحل سمندر کے قریب رہائشی بستیاں تباہ ، سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے ، بنگلہ دیش کے جنوبی ساحل اور میانمار کے مغرب کے درمیان لینڈ فال کے بعد تباہیپھیل گئی۔ اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ یہ طوفان میانمار سے

ٹکرانے والے سب سے زیادہ طاقتور طوفان میں سے ایک تھا، جس کی آبادی کے ساتھ مغربی رخائن صوبے کا دارالحکومت سیٹوے شہر ہے۔ ڈھاکہ،سمندری طوفان موچا نے میانمار اور بنگلا دیش میں تباہی مچادی۔ میانمار حکومت کے مطابق 400 افراد ہلاک ہوچکے، درجنوں لاپتہ ہیں، اموات میں اضافے کا خدشہ ہے۔تقریباً 150000 سب سے زائد افراد متاثرہوئے”خراب موسمی حالات

اور ٹیلی کمیونیکیشن کی رکاوٹوں کی وجہ سے نقصان کا مکمل اندازہ لگانا مشکل ہوگیا۔ ابتدائی رپورٹیں کے مطابق تباہی ماضی سے کہیں زیادہ ہے ،او سی ایچ اے نے خبردار کیاکہ طوفان نے خطے میں انسانی بحران کو بڑھا دیا ، جو لاکھوں روہنگیا لوگوں کا گھر ہے، جن میں زیادہ تر مسلم اقلیت میانمار کی فوج کے ظلم و ستم کا شکار ہے، آبادی کا ایک بڑا حصہ اندرونی طور پر بے گھر ہو گئے۔مزید علاقوں میں فون سروسز بحال ہونے پر تفصیلات سامنے آئیں گی۔او سی ایچ اے نے کہا کہ اس نے رخائن میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ جزوی طور پر رابطے بحال کردیئے، لیکن وہ ٹیلی کام ٹاورز کو طوفان سے ہونے والے نقصان کی وجہ سے محدود رہے، جب کہ جنریٹر ہی واحد بجلی کے ذرائع تھے جو لوگوں کے ایک بڑے حصے کے لیے رہ گئے تھے۔ایجنسی نے متنبہ کیا کہ Sittwe کو عملی طور پر چپٹا کر دیا گیا ہے جس میں شاید ہی کوئی مکان کھڑا ہو، جبکہ 1.2 ملین بے گھر لوگوں کی بانس کی جھونپڑیوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔سمندری طوفان کے لینڈ فال سے پہلے ہی، او سی ایچ اے نے کہا تھا کہ علاقے میں تقریباً 60 لاکھ افراد کو انسانی امداد کی ضرورت ہے۔پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں، طوفان نے بڑے پیمانے پر مادی نقصان پہنچایا، بغیر کسی جانی نقصان کی اطلاع ملی۔اس طوفان نے تقریباً 150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے زیادہ سے زیادہ مسلسل ہوائیں چلائیں جب یہ اتوار کو دوپہر کے بعد ساحل کو چھونے سے پہلے بنگلہ دیش کے سینٹ مارٹن جزیرے سے ٹکرایا، جس نے سینکڑوں جھونپڑیوں

اور درختوں کو برابر کر

دیا۔بنگلہ دیش کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل میزان الرحمان نے پیر کو کہا، “ابتدائی رپورٹ کے مطابق، طوفان نے 10, 600 سے زائد مکانات کو جزوی یا مکمل طور پر نقصان پہنچایا ہے، جن میں سینٹ مارٹن جزیرے پر ایک ہزار سے زیادہ مکانات بھی شامل ہیں۔” نقصانات کی حد کا اندازہ لگانا ابھی باقی ہے۔طوفان نے روہنگیا کیمپوں میں 2, 826 پناہ گاہوں کو بھی متاثر کیا، 278 کو مکمل طور پر تباہ اور 2, 548 کو جزوی طور پر نقصان پہنچا، پناہ گزینوں کی امداد اور وطن واپسی کمشنر کے دفتر کی طرف سے تیار کردہ ایک رپورٹ کے مطابق۔حکام کے مطابق، 5, 300 سے زیادہ روہنگیا کو ان کی حفاظت کے لیے منتقل کیا گیا تھا، جب کہ طوفان کے دوران سات کو معمولی چوٹیں آئیں۔سمندری طوفان کے لینڈ فال سے پہلے، میانمار اور بنگلہ دیش کے حکام نے ساحلی علاقوں سے تقریباً 400, 000 لوگوں کو پناہ گاہوں، سرکاری سہولیات اور اسکولوں میں منتقل کر دیا تھا۔ عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق طاقتور ترین سائیکلون موچا اتوار کو میانمار کی ساحلی پٹی سے ٹکرایا، سیکڑوں گھر اور مہاجرین کیمپ ملیا میٹ ہوگئے، درخت اکھڑ گئے، بجلی اور ٹیلیفون کے پول گر گئے، مواصلات کا نظام درہم برہم ہوگیا۔رپورٹ کے مطابق سمندری طوفان کے باعث ہزاروں لوگ بے گھر ہوگئے، سب سے زیادہ متاثر روہنگیا مسلمانوں کی ریاست رخائن ہوئی، ریسکیو ٹیمیں امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔میانمار حکومت کے مطابق اب تک 400 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے جبکہ درجنوں لاپتہ ہیں، اموات میں اضافے کا خدشہ ہے۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *