اہلیہ افشاں کو پہلی بار کہاں دیکھا تھا ؟فاروق ستار کا دلچسپ انکشاف

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے اہلیہ افشاں فاروق سے پہلی ملاقات کی دلچسپ کہانی بیان کردی۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے اہلیہ افشاں فاروق کے ہمراہ شرکت کی اور میزبان کی جانب سے پوچھے گئے مختلف سوالات کے جوابات دیے۔فاروق ستار نے کہا کہ افشاں کو پہلی بار سندھ میڈیکل کالج میں دیکھا تھا ان کے نانا میرے پرنسپل تھے۔

یہ وہاں مجھ سے ملیں انہیں پرنسپل کے آفس جانا تھا اور راستہ معلوم نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ میں نے ان سے کہا کہ میں آپ کو پرنسپل کے آفس تک چھوڑ دیتا ہوں جبکہ افشاں کے نانا جی کا سب سے ہونہار طالب علم بھی میں ہی تھا اور مجھ پر ہی فرض

بنتا تھا کہ ان کی نواسی کو آفس تک چھوڑ کر آؤں۔فاروق ستار نے کہا کہ راستہ لمبا تھا تو میں نے ان سے اس دوران ایڈریس اور فون نمبر مانگا جو افشاں نے غلط دیا تھا۔افشاں فاروق نے بتایا کہ میں ان سے پہلی بار ملی تھی اور یہ گھر کا پتا اور فون نمبر مانگ رہے تھے تو میں نے غلط ہی دے دیا۔فاروق ستار نے کہا کہ میں نے ان کی امی کو بھی تھوڑا بہت پٹا لیا تھا اور وہ دوسری بار آئیں تو انہیں بن کباب کھلایا، کسی ڈاکٹر کو دکھانا تھا وہاں تک لے کر گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ اس کے بعد دو تین سال تک افشاں سے بھی ملاقات نہیں ہوئی اور ان کی امی بھی کالج نہیں آئیں لیکن آپ کسی چیز میں جدوجہد کریں تو کامیابی مل ہی جاتی ہے اور یہ پھر مجھے مل گئیں۔فاروق ستار نے کہا کہ ہمارے زمانے میں کانسلنگ نہیں ہوتی تھی جو والدین نے کہا بچہ اس پر عمل کرتا تھا میرے والدین کی بھی یہی خواہش تھی کہ میں ڈاکٹر بنوں کیونکہ میں تین بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا۔

فاروق ستار نے کہا کہ اب زمانہ بدل کیا گیا ہے اب کانسلنگ کے ساتھ ساتھ بچے کا اپنی لگن بھی دیکھی جاتی ہے۔میڈیکل کالج میں داخلہ کی روداد بیان کرتے ہوئے فاروق ستار نے بتایا کہ ایک نمبر کمی کے باعث کوٹہ سسٹم کی وجہ سے سندھ میڈیکل کالج میں داخلہ نہ ہوسکا، پھر ایک ساتھ دس پیپرز دئیے تب بھی کراچی میں داخلہ نہ ہوا اور یوں مجھے لیاقت میڈیکل یونیورسٹی جامشورو میں داخل ہونا پڑا۔فاروق ستار نے بتایا کہ ماں

نے مجھے روتے روتے رخصت کیا وہ جاکر آٹے دال کا بھاؤ پتہ چلا۔وہاں قوم پرستی عروج پر تھی، مختلف مواقعوں پر تقریبات کی آڑ میں مہاجر نوجوان لڑکوں کو تنگ کیا جاتا تھا۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *