دنیا کی امیر ترین خاتون کون ہے ، اس کا ذریعہ معاش کیا ہے اور اسکے اثاثوں کی مالیت کتنی ہے ؟ حیران کن رپورٹ

ایمازون کے مالک جیف بیزوس کی سابقہ اہلیہ میکنزی اسکاٹ نے دنیا کی امیر ترین عورت ہونے کا اعزاز اپنے نام کرلیا۔میکنزی اسی کے ساتھ دنیا کی بارہویں امیر ترین شخصیت بھی بن گئی ہیں۔بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق میکنزی کی مجموعی مالیت 68 بلین ڈالر ہے جو دنیا میں

اس وقت کسی خاتون کے پاس نہیں۔ خیال رہے کہ ایمزون کے بانی جیف بیزوس اور ان کی اہلیہ مکینزی کی طلاق دنیا کی مہنگی ترین طلاقوں میں شمار کی جاتی ہے۔ گزشتہ سال جیف بیزوس سے طلاق کے بعد مکینزی کی زیر ملکیت آن لائن ریٹیل ویب سائٹ ایمزون کا چار فیصد حصہ آیا تھا، یہ حصہ35 اعشاریہ 6 ارب امریکی ڈالر کے لگ بھگ تھا جس سے وہ دنیا کی تیسری امیر ترین خاتون اور

24ویں امیر ترین شخصیت بن گئی ہیں۔ میکنزی نے اپنے ٹوئٹ میں بتایا تھا کہ ’میں بہت شکرگزار ہوں کہ جیف سے شادی ختم کرنے کا عمل ایک دوسرے کے تعاون کے ساتھ مکمل ہو گیا ہے۔‘میکینزی جیف بیزوس کی آن لائن خریداری کی کمپنی ایمزون کے چار فیصد شیئرز کی مالک بنیں گی، اس کمپنی کو جیف نے 25 برس قبل قائم کیا تھا۔میکنزی امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ اور جیف بیزوس کی خلائی فرم بلیو اوریجن سے اپنا شیئر نہیں لیں گی۔ایمزون اب آن لائن خریداری کی ایک بڑی کمپنی ہے جس نے سال 2018 میں 232 ارب ڈالر کی کمائی کی۔ فوربز میگزین کے مطابق اس کمائی سے جیف بیزوس اور ان کے خاندان نے 131 ارب ڈالر جمع کئے تھے۔48 سالہ مکینزی کے ایمزون کے بانی جیف بیزوس سے چار بچے ہیں۔

ان کی ملاقات 1993میں ہوئی۔میکینزی ایک کامیاب ناول نگار ہیں اور دو کتابوں کی مصنفہ ہیں۔ وہ پرنسٹن یونیورسٹی میں پُلٹزر انعام یافتہ مصنف ٹونی موریسن کی شاگرد رہیں۔کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والی مکینزی اکاؤنٹنٹ کی حیثیت سے ایمزون کے ابتدائی ملازمین میں سے ایک تھیں۔انہوں نے دو کتابیں بھی لکھیں ہیں جن کو ناقدین سے کافی پزیرائی ملی اور انھوں نے ناول نگار ٹونی موریسن سے ٹریننگ بھی حاصل کی ہے جنہوں نے کہا ہے کہ یہ ان کی سب سے اچھی شاگردوں میں سے ایک ہیں۔مکینزی کا شادی سے پہلے نام مکینزی ٹٹل تھا۔ انہوں نے بائے سٹینڈر ریولوشن کے نام سے بُلئینگ (کسی پر بیجا روب ڈال کر ڈرانا) کے خلاف ایک تنظیم بھی بنائی ہے جس سے ’رحمدلی، بہادری اور شمولیت کے احساس‘ جیسی بنیادی عادات کو فروغ دیا جاتا

ہے۔ماہِ جولائی میں میکنزی نے نسلی امتیاز کے خاتمے، صحت عامہ اور موسمیاتی تبدیلیوں کی مد میں ایک اعشاریہ 7 بلین ڈالر کی خطیر رقم عطیہ بھی کی تھی۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *