آپ کی کتنی تنخواہ ہے؟ جسٹس فائز عیسیٰ نے تفتیشی افسر سے سوال پوچھ لیا

سپریم کورٹ نے لین دین کے مقدمہ میں مبینہ فراڈ کے ملزم اویس مہدی کی درخواست ضمانت پر انکوائری مکمل نہ ہونے پر تفتیشی محمد فیصل پر اظہار برہمی کیا ہے ۔ بدھ کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔ دور ان سماعت جسٹس

قاضی فائز عیسیٰ نے تفتیشی سے مکالمہ کیاک ہ انکوائری مکمل نہیں توعدالت کیوں آئے ہیں۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاکہ آپ کی کتنی تنخواہ ہے۔ تفتیشی افسر نے کہاکہ حکومت ایک لاکھ تنخواہ دیتی ہے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ حکومت نہیں عوام یہ تنخواہ ادا کرتی ہے، عوام نے پیسوں کی تجوریاں نہیں بھر رکھیں،ملزم پانچ ماہ سے جیل میں ہے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیاک ہ ملزم کو

جس جرم میں گرفتار کیا اسکی سزا کتنی ہے؟۔تفتیشی محمد فیصل نے کہاکہ ملزم کے جرم کی سزا تین سال ہے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاکہ پانچ ماہ سے ایک شخص اندر ہے تو انکوائری مکمل کیوں نہیں ہوئی۔عدالت نے ملزم اویس مہدی کی ایک لاکھ مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی۔ملزم اویس مہدی پر چیک باونس کے دو مقدمات لاہور میں درج ہیں۔

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *