پریتی زنٹا کو ہراسیت کا سامنا، ’میرے بچوں کی جان چھوڑ دیں‘

بالی وُڈ کی اداکارہ پریتی زنٹا نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے ساتھ ہفتے میں دو ناخوشگوار واقعات پیش آئے ہیں۔

سنیچر کے روز فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر پریتی زنٹا نے اپنی پوسٹ میں بتایا کہ ایک واقعہ ان کی بیٹی جیا کے ساتھ پیش آیا جب ایک خاتون نے بغیر اجازت اس کا بوسہ لیا، جبکہ دوسرا واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک معذور شخص نے انہیں روکنے کی کوشش کی۔

پریتی زنٹا اپنی پوسٹ میں لکھتی ہیں کہ ’اس ہفتے پیش آنے والے دو واقعات نے مجھے تھوڑا ہِلا دیا ہے۔ ایک واقعے میں میری بیٹی جیا کی ایک خاتون نے  تصویر بنانے کی کوشش کی اور جب ہم نے اسے پیار سے سمجھایا کہ ایسا نہ کرے تو وہ چلی گئی، لیکن اچانک اس نے میری بیٹی کو اپنی باہوں میں لے کر اس کے منہ کے قریب ایک بڑا سا بوسہ دینے کے بعد یہ کہتے ہوئے بھاگ گئی کہ کتنی پیاری بچی ہے۔‘وہ مزید کہتی ہیں کہ ’وہ خاتون ایک پوش بلڈنگ میں رہتی ہے اور یہ واقعہ گارڈن میں پیش آیا جہاں میرے بچے کھیل رہے تھے۔ اگر میں سلیبریٹی نہ ہوتی تو شاید میں بری طرح برتاؤ کرتی، لیکن میں خاموش رہی کیونکہ میں کوئی تماشہ نہیں بنانا چاہتی تھی۔‘

فلم ’کل ہو نا ہو‘ کی ’نینا‘ کہتی ہیں کہ ’آپ دوسرا واقعہ دیکھ سکتے ہیں۔ میں نے فلائٹ پکڑنی تھی، لیکن یہ معذور آدمی مجھے روکنے کی کوشش کرتا رہا۔ برسوں سے یہ مجھے پیسوں کے لیے ہراساں کرتا ہے اور میں اسے جو کچھ ہو سکتا ہے دے دیتی ہوں۔ اس مرتبہ اس نے مجھ سے پیسے مانگے تو میں نے کہا معذرت، میرے پاس پیسے نہیں ہیں، کریڈٹ کارڈ ہے۔‘

’میرے ساتھ خاتون نے اپنے پرس سے کچھ پیسے نکال کر دیے اور وہ اس (بھکاری) نے پھینک دیے کیونکہ وہ کم تھے اور پھر وہ جارحانہ ہوگیا۔ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ اس نے کچھ وقت کے لیے ہمارا پیچھے کیا اور مزید جارحانہ ہوگیا۔‘

48 سالہ اداکارہ اس بارے میں یہ بھی کہا کہ ’فوٹوگرافرز کو یہ واقعہ بہت پسند آیا۔ انہوں نے ہماری مدد کرنے کے بجائے اس کی ویڈیو بنائی اور مذاق اُڑایا۔ کسی نے اسے گاڑی کا پیچھا کرنے سے منع نہیں کیا کہ ہم میں سے کسی کو بھی چوٹ لگ سکتی ہے۔ اگر ایکسیڈنٹ ہوتا تو الزام مجھ پر لگتا۔ بطور سلیبریٹی میری تفتیش ہوتی۔ بالی وُڈ کو موردِ الزام ٹھہرایا جاتا اور بھرپور نفرت پھیلائی جاتی ہے۔‘

’میرے خیال سے اب یہ بہترین وقت ہے کہ لوگ سمجھ جائیں کہ میں ایک انسان ہوں، پھر ماں ہوں اور پھر سلیبریٹی ہوں۔ میرے خیال سے مجھے اپنی کامیابی پر معافی مانگنے کی بھی ضرورت نہیں ہے کیونکہ میں نے اس کے لیے بہت محنت کی ہے۔‘

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *