UK News

لندن (پی اے) سوانسی میں ایک گھر میں گیس دھماکے میں ایک شخص ہلاک اور تین افراد زخمی ہوگئے۔ اس دھماکے کے بعد شروع ہونے والا ریسکیو آپریشن ختم ہو گیا۔ شہر کے موریسٹن ایریا میں پیر کو مقامی وقت 11:20 جی ایم ٹی پر دھماکے کی جگہ پر ایمرجنسی سروسز کو طلب کیا گیا، جہاں گیس دھماکے سے ایک مکان ملبے کا ڈھیر بن گیا اور دوسرے کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا۔ سوانسی کونسل کی ڈپٹی لیڈر اینڈریا لیوس نے کہا کہ 21 ہاؤس ہولڈز رات بھر عارضی اکوموڈیشن میں رہے۔ کونسل نے امید ظاہر کی ہے کہ ان لوگوں کو جلد از جلد ان کے گھروں میں واپس بھیج دیا جائے گا۔ تاہم کونسل نے کہا کہ انہیں کچھ عرصے کیلئے عارضی اکوموڈیشن میں رہنا پڑے گا۔ مس اینڈریا لیوس نے بی بی سی ریڈیو ویلز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس گیس دھماکے کی وجہ سے کچھ پراپرٹیز کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ فائر سروس نے کہا کہ ریسکیو آپریشن منگل کی صبح مقامی وقت 02:37 جی ایم پی پر ختم ہو گیا۔ ساؤتھ ویلز پولیس نے کہا کہ جائے وقوع پر سرچ آپریشن کے دوران پہلے سے لاپتہ ایک شخص کی لاش ملی جبکہ تین افراد کو ہسپتال لے جایا گیا، جن میں سے ایک بالغ اور ایک بچے کو علاج کے بعد ڈسچارج کر دبا گیا۔ بی بی سی سمجھتا ہے کہ ایک اور بالغ شخص کی حالت مستحکم ہے۔ واقعہ کے وقت وہ وین میں بیٹھا ہوا تھا۔ جب دھماکہ ہوا تو وہ وین سے باہر نکل گیا تھا اور بدقسمتی سے کچھ ملبے میں پھنس گیا۔ سوانسی ایسٹ سے لیبر ایم پی مس ایرولن ہیرس نے کہا کہ ہسپتال سے ڈسچارج کیا جانے والا شخص لوکل پوسٹ مین تھا، جو دھماکے کے وقت وین میں بیٹھا ہوا تھا، جب دھماکہ ہوا تو وہ وین کے اندر بیٹھا تھا۔ مس ہیرس نے کہا کہ مجھے لوکل سارٹنگ آفیسر نے بتایا کہ اس شخص کا چہرہ جھلس گیا اور اسے زخم آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے گھر والوں کے ساتھ محفوظ ہے اور بہت پرسکون ہے۔ عارضی فلاحی سینٹر میں جمع ہونے والے مکینوں نے بتایا کہ چھتوں کی ٹائلز گارڈن میں گر رہی تھیں اور شیڈ روف سے پائپ گر رہے تھے۔ مس ہیرس نے کہا کہ یہ واقعہ مکینوں کیلئے انتہائی تکلیف دہ تھا۔ وہ ایک دوسرے کیلئے پریشان اور خوفزدہ تھے۔ کچھ کا خیال تھا کہ یہ ایک ہوائی حادثہ ہے۔ دیگر نے سوچا کہ کوئی بم پھٹ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگ اپنے گھروں کے نقصان اور حفاظت کے بارے میں بھی بہت فکر مند ہیں اور انہیں گھروں کی مرمت کے اخراجات کے حوالے سے تشویش لاحق ہے۔ مس ہیرس نے کہا کہ کمیونٹی متحد ہے اور ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہم اس تباہ کن سانحے کے بعد ان خاندانوں کو اپنی زندگیوں کو دوبارہ مجتمع کرنے میں مدد فراہم کریں۔ چند گھروں کے فاصلے پر رہنے والی ایمی براؤن نے کہا کہ ہمیں ایسا لگا تھا کہ جیسے ہمارے اوپر کوئی ہوائی جہاز پھٹ گیا اور ملبہ نیچے گر رہا ہے۔ دھماکے کی وجوہ کا پتہ لگانے کیلئے انویسٹی گیشن جاری ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *