وزیراعظم آزادکشمیر انوارالحق سمیت دیگر سٹیک ہولڈرز نے بھی تردیدکردی

اسلام آباد( ظفرمغل سے)آزادکشمیرکو صوبہ بنانے بارے سوشل میڈیاپر افواہوں میں تیزی۔ وزیراعظم آزادکشمیر انوارالحق سمیت دیگر سٹیک ہولڈرز نے بھی تردیدکردی، کالادھن بے نامی جائیدادیں،لگژری گاڑیوں و نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے علاوہ ضلعی افسران کی طرف سے اپنے حواریوں کوسپرد داری کی گاڑیوں کے غیرقانونی استعمال کاتحفظ ،منی لانڈرنگ۔فنڈزکی بندربانٹ اورتقرریوں وتعیناتیوں سمیت وائٹ کالر کرائم کی ترویج پروپیگنڈا کی بڑی وجوہات قرار، انوارالحق کی سربراہی میں قائم تمام پارلیمانی جماعتوں پر مشتمل قومی حکومت کی جانب سے احتساب ایکٹ2001ء کی اصل شکل میں بحالی کی شنید نے کرپٹ مافیا کو اکٹھا کردیا۔بھولے بھالے کشمیری عوام کو صوبہ بنانے کی افواہ سے مضطرب کرنے،صدر وزیراعظم،جھنڈا اور سپریم کورٹ کے خاتمہ سے پیدا ہونیوالی صورتحال کا خوف دلا کر اپنے مفادات کے تحفظ کیلئے سوشل میڈیا پر جنگ چھیڑ دی گئی۔بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ مسئلہ کشمیرکو نازک صورتحال میں مزید متنازعہ بنانے کی کوششیں ناکام ہوں گی،163ارب روپے کے بجٹ کو”شیرمادر“سمجھ کر100کے قریب”بینیفشری“ہر دور حکومت میں برسراقتدار ایلیٹ کو”رام“کرتے ہوئے اپنے ناجائز مقاصد کے حصول میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔بیرون ملک جائیدادیں رکھنے والے دوہری شہریت کے حامل بیوروکریٹس کیخلاف گھیراتنگ ہونے کے بلندوبانگ دعوے تو ہردورحکومت میں کئے جاتے رہے تاہم عملی سطح پر اقدامات آزادکشمیرکے سیاستدانوں کے بس کی بات نہیں۔وزیراعظم سیکرٹریٹ میں 64کروڑروپے کے مالیتی غبن کامعاملہ بھی ایسے ہی بیوروکریٹس کے ذریعے رونما ہو چکا ہے جس کا وزیراعظم نے نوٹس لے رکھا ہے اور”تھری ان ون بیوروکریٹ“ بھی حکومتی ریڈار کی زد میں آنے کے بعد ایم ڈی اے میں جناح ماڈل ٹاون سمیت سپریم کورٹ کے متعدد واضح فیصلوں کے منافی مفاد عامہ کی جگہوں پر ناجائیز الاٹمنٹ میں ملوث کرپٹ مافیا کے کردار بھی احتساب کے خوف سے افواہ ساز فیکٹریوں کی پشت پناہی میں مبینہ طورپرملوث بتائے جاتے ہیں۔آزاد خطہ میں جب بھی کرپٹ مافیا کو نکیل ڈالنے کیلئے احتسابی عمل کو تیز کرنے کی خاطر ہوم ورک شروع کیاجاتاہے تو مافیا کے گھناؤنے کردارخلاف حقائق نان ایشوز کو ہوا دے کر افواہ ساز فیکٹریوں کے ذریعے یکطرفہ پروپیگنڈا مہم کا آغاز کرتے ہوئے”پتلی تماشا“کی ڈوریاں تھام لیتے ہیں اور آزادخطہ میں افراتفری پھیلا کر اپنے مذموم مقاصد کے حصول کیلئے حکومت اورمتعلقہ اداروں کو بلیک میل کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہو جاتے ہیں کیونکہ گزشتہ 76سالوں سے آزادخطہ وائٹ کالر کرائم اورکرپٹ مافیا کیلئے محفوظ پناہ گاہ کا روپ دھارے ہوئے ہے اورآزادکشمیر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ تمام پارلیمانی جماعتوں وگروپوں کی طرف سے بھاری اکثریت سے منتخب ہونیوالے وزیراعظم چوہدری انوارالحق کی” زیروٹالرنس” پالیسی کے نتیجہ میں اب کی بار بھی کرپٹ مافیا نے مبینہ طور پر عوام کو گمراہ کرنے کیلئے آزادکشمیرکو صوبہ بنانے کا “شوشہ” چھوڑ کر سوشل میڈیا پر”چائے کی پیالی میں طوفان” برپا کر رکھا ہے۔جس سے وفاقی اور آزادکشمیر کی سطح پر وزیراعظم چوہدری انوار الحق سمیت تمام سٹیک ہولڈرز نے ایسی بے بنیاد افواہوں کی تردید کرتے ہوئے مؤقف اپنایا ہے کہ احتساب ایکٹ 2001 کی اصل شکل میں بحالی کے اقدامات کرپٹ عناصرکو قابل قبول نہیں،منی لانڈرنگ اوربے نامی جائیدادوں کا قانون نہ ہونے سے مافیا کو کئی دہائیوں سے کھل کرکھیلنے کا میسر موقع خطا جاتا دکھائی دے رہا ہے کیونکہ وزیراعظم انوارالحق نے اپنے منتخب ہونے کے بعد سے ابتک آزادخطہ کو مافیا سے مزید بربادی سے بچانے کیلئے اب تک جو بھی اقدامات اٹھائے ہیں عوامی سطح پر انہیں پذیرائی مل رہی ہے جبکہ آزادخطہ کومافیاکی محفوظ ”پناہ گاہ اورجنت“میں تبدیل کرنیوالے بیوروکریٹس۔سیاستدان اوراعلیٰ آفیسران لینٹ افسران کی چھترچھایا تلے آزادکشمیر اور وفاقی حکومتوں کوبلیک میل کرکے ریاست کے اندر اپنی ریاست قائم کئے ہوئے ہیں اور انہیں گوارا نہیں کہ ان کی لوٹ مار کی روک تھام کیلئے کسی بھی سطح پر کوئی اقدام اٹھایاجائے۔کشمیرکونسل کے فنڈز میں خردبرد۔کاغذی منصوبوں کی آڑ میں ADP اورSDPسمیت بغیر کارگزاری خزانے پر بوجھ بنے محکمہ جات میں تعینات بیوروکریٹس و ملازمین پر اٹھنے والے اخراجات بارے کوئی تحقیق آج تک سامنے نہیں آسکی جبکہ” گھوسٹ” منصوبوں کی ادائیگیاں بھی فائلوں کاحصہ ہیں۔اضلاع کو علاقائی بنیادوں پر لڑا کر وسائل کی تقسیم اور”تقسیم کرو اورحکومت کرو“ کی پالیسی رائج العمل ہے۔ہرآنیوالی حکومت اپنے آفیسران وملازمین کو عوامی سہولیات کی فراہمی کادرس دیتی ہے جبکہ لوکل سطح پرعوام کو مسائل میں الجھا کر کرپشن کے جاری بازار کو مزیدگرم کرنے کیلئے دارالحکومت میں جاری کرپشن سے عوام کی نظریں ہٹانے کی نت نئی سازشوں کے جال بنے جارہے ہیں۔عام شہریوں کی جانب سے حکومتی اقدامات کولائق تحسین قرار دیتے ہوئے مخصوص مافیا کی جانب سے سازشوں کو بے نقاب کرنے اور آزادخطہ میں کرپٹ مافیا کیخلاف آپریشن کلین اپ کیلئے اقدامات سے عوام کوریلیف ملنے کے قوی امکانات کوسراہاجارہاہے اورحکومت کوہرممکن تعاون کی یقین دہانیاں بھی عوامی سطح پرسامنے آرہی ہیں۔وزیر اعظم چوہدری انوار الحق نے سوشل میڈیا پر آزاد کشمیر میں 15آئینی ترمیم کے حوالے سے افواہوں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے ضاحت کی ہے کہ یہ ترمیم صرف وزراء کی تعداد بڑھابے کی حد تک ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *